میرٹھ،6مئی (ایجنسی) اترپردیش کے میرٹھ ضلع میں ایک ہی گھر میں بیاہی گئی دو بہنوں میں ایک بہن نے اپنے سسرال والوں کے ظلم و ستم اور اپنی چھوٹی بہن کو اس شوہر (دیور) کی طرف طلاق دینے کا بدلہ اپنے شوہر کو تین بار طلاق کہہ کر دیا. بیوی نے کہا، جب شوہر طلاق دے سکتا ہے تو عورت کیوں نہیں.
پولیس کے مطابق ضلع کے پولیس اسٹیشن کے گاؤں نرھاڑا رہائشی نظام الدین کی دو بیٹیوں امرين اور فرحین کا نکاح 28 مارچ 2012 میں بھاون پور علاقہ کے
گاؤں لڈپورا رہائشی صابر اور شاکر دو سگے بھائیوں سے ہوا تھا. الزام ہے کہ شادی کے کچھ عرصے بعد ہی دونوں بہنوں کو جہیز کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا. 28 ستمبر کو فرحین کو اس شوہر شاکر نے طلاق دے دیا.
اس کے بعد امرين کا جسمانی اور ذہنی تشدد بڑھ گیا تو امرين نے 9 مارچ کو بھاون پور تھانے میں شوہر، دیور سمیت چھ لوگوں کے خلاف جہیز تشدد کا مقدمہ درج کرایا تھا. امرين نے آئی جی آفس کے باہر میڈیا کے سامنے اپنے شوہر کو طلاق-طلاق-طلاق کہہ دیا.